برقع تو وہ عورت زیب تن کرتی ہے جو بدصورت ہوتی ہے یا جسکے پاس پہننے کو کپڑے نہیں ہوتے یا جو صرف فیشن کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
کیونکہ حیا تو نیت پر ہوتی ہے 👍
حقیقت تو یہ ہے کے آج کل زیادہ تر لڑکیاں یہ ہی بات سوچ کر پردہ نہیں کرتی ۔کے حیا نیت میں ہونی چاہئے ۔آنکھوں میں ہونی چاہئے ۔
اگر پردہ کرتی بھی ہیں تو براۓ نام سا ۔جس سے مرد حضرات اپنی آنکھوں کی پیاس بھجا ہی لیتے ہیں ۔یا پھر اتنی خوبصورتی سے پردہ کرتی ہیں کے مرد حضرات دیکھے بنا نہیں رہتے ۔
پردہ ہر حال میں مکمل اور اچھے طریقے سے کرنا چاہئے ۔کیوں کے تم عورت ہو ۔عورت کا مطلب ہے چھپی ہوئی ۔
کم از کم مرد اور عورت کا فرق تو رکھو
سینا تان کر اکڑ کر چلنے والی عورت مجھے زہر لگتی ہے میرا دل کرتا ہے انھیں پکڑ کر پوچھوں تمہارے گھر میں باپ بھائی نہیں ہیں کیا جو ایسے اترا کر چل رہی ہو ۔
اور اگر بات نیت کی ہی ہے ۔تو بہن کپڑے اتار کر فرو ۔کیا فرق پڑتا ہے آپ کی نیت تو بلکل صاف ہے کوئی کج بھی سوچے ۔
پردہ تقریبان ختم ہو چکا ہے ۔پاکستان کے بڑے شہروں میں مرد عورت کا فرق ختم ہو چکا ہے ۔
نکے نکے کپڑے پہنے جاتے ہیں ۔اور ان کپڑوں میں بہت عجیب لگتی ہیں لڑکیاں ۔سوکھی ہوئی پینسل جیسی ٹانگوں میں ٹایٹ سے پینٹی اور نکی سی فرا کی پہن کے زیرو بنی پھرتی ہیں ۔خود کو پری سمجھتی ہیں ۔ٹینگو ٹینگو سی بن کے گھوم رہی ہوتی ہیں ۔ٹھیک ہے فیشن کرو ۔پر کپڑے تو مکمل پہننے چاہئے ۔تاک کے مکمل عورت لگو ۔پہلے ایسا لباس کنجرو ں کی پہچان ہوا کرتا تھا ۔اب یہ لباس شریفوں کا اونچے طبقے کے آ لا قوالٹی کے لوگوں کی پہچان بن گیا ۔کوئی فرق ہی نہیں رہا ۔
پتا نہیں باپ بھائیوں میں شرم نہیں رہی ۔یا عورت ذات نے خود کو گرا لیا ہے
پردے کو توہین سمجھتی ہیں ۔ہمارے مارننگ شو میں بھی کنجر خانہ متعارف کروا یا جاتا ہے روزانہ ۔بن دپٹے کے دندناتی پھرتی ہیں مارننگ شو والی باجیاں
کم از کم پردہ ضرور کر لینا چاہیے پلز بہنو ۔چاہے جو بھی ہو مرتے دم تک بھی پردہ نہیں چھوڑنا چاہئے ۔
کیوں کے اگر تم پردہ نہیں کرتی تو تم عورت نہیں ہو ۔رب تعالیٰ کی طرف سے اس عورت میں مردوں کی مشا بہت ڈال دی جاتی ہے ۔اس عورت کی نظر مردوں کی نظر جیسی ہو جاتی ہے ۔اور بے پردہ عورت سے بھی پردہ واجب ہے